ذیابیطس

ذیابیطس، ذیابطیس، شکری ذیابیطس، جس کو صرف شکری یا شوگر (انگریزی: diabetes mellitus) بھی کہاجاتا ہے، عموماً وراثتی اور ماحولی (حصولی) وجوہات کے ملاپ کی وجہ سے ہونے والے بے ترتیب یا اضطرابی، استقلاب کا متلازمہ ہے، جس میں دموی شکر (blood sugar) کی سطح میں غیر معمولی اِضافہ ہوجاتا ہے۔

ذیابیطس
تخصصDiabetology تعديل على ويكي بيانات

عام الفاظ میں: یہ ایک ایسی حالت ہے جو کسی شخص کے خُون میں اِنسولین کی کمی سے یا جب جسم کو اپنے پیدا کیے ہوئے اِنسولین کو استعمال کرنے میں دِقّت ہونے پر واقع ہوتی ہو۔

گلوکوز وہ شکر(چینی) نہیں ہے جو عام دُکانوں میں دستیاب ہوتی ہے، یہ ایک قدرتی کاربوہائیڈریٹ ہے جسے ہمارا جسم بطورِ توانائی استعمال کرتا ہے۔ خون میں سطح گلوکوز کی تضبیط کا کام غدۂ حلوہ (pancreas) میں تیار ہونے والا ایک انگیزہ کرتا ہے جسے جزیرین (insuline) کہتے ہیں۔ ذیابیطس کی پہلی قسم، انسولین کی کمی جبکہ دوسری قسم جسم کا انسولین کے لیے کم استجابت (response) کی جہ سے ہوتی ہے۔ یہ دونوں وجوہات افراط دموی شکر (hyperglycemia) کی طرف لے جاتے ہیں۔ افراط دموی شکر جسم میں ذیابیطس کی علامات پیدا کرتا ہے، جن میں: زیادہ پیشاب (polyurea) آنا مخصوص علامت میں شامل ہے اور اس کی وجہ سے زیادہ پیاس (polydipsia) کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے جو زیادہ مائع جسم میں لینے کا سبب بنتی ہے، دھندلی بصارت (blurred vision)، کم وزنی، تھکان (fatigue)، نوام (lethargy) اور استقلابی توانائی میں تبدیلیوں جیسے مسائل کھڑے ہوجاتے ہیں۔ 1921ء میں انسولین کی طبّی دستیابی کے بعد ذیابیطس کی تمام اقسام قابلِ علاج ہیں، تاہم یہ علاج وسیع طور پر میّسر نہیں۔

اقسامترمیم

اصطلاحterm

پار
گذرنا
diabetes
پارگذرنا (پیشاب)
پیشاب گذرنا
بول
بوالت
بوالت
ذوق
sapidus
ذواق
ذائقہ
بی / بيـ
بیذوق
بیذائقہ
بیذواق
بوالتِ بیذواق
تفہ
تفہ
بوالتِ تفہ
مٹھاس
حلو
بوالتِ حلو
شکری
ذیابیطس
ذیابیطس حلو
ذیابیطس تفہ

dia
bainen
dia+bainen
diabetes
diabetes
پیشاب
پیشاب گذرنا
diabetes
taste
taste
sapidus
flavor
not / in
tasteless
flavorless
insipidus
diabetes insipidus
پھیکا
insipidus
diabetes insipidus
mellitus
mellitus
diabetes mellitus
diabetes mellitus
diabetes
diabetes mellitus
diabetes insipidus

ذیابیطس سے عموماً مراد شکری ذیابیطس ہی ہوتا ہے۔ تاہم، ذیابیطس کی کئی اقسام ہیں جن میں سب سے عام سادہ ذیابیطس ہے، جس میں کثرت سے پتلا پیشاب خارج ہوتا ہے۔ سادہ ذیابیطس گردے یا غدۂ نخامیہ (Pituitary gland) کی وجہ سے ہوتا ہے۔

ذیابیطس کی پہلی قسمترمیم

ذیابیطس کی پہلی قسم غدہ حلوہ یا لبلبہ (Pancreas) میں موجود بیٹا خلیات (Beta cells) کی خرابی ہے جس سے انسولین کی مقدار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ بیٹا خلیات میں خرابی ت خلیات (T-cells) کا خود مناعی حملہ ہے۔

پہلی قسم کا اصل علاج انسولین کا جسم میں ادخال اور دموی شکر کی سطح کی نگرانی ہے۔ انسولین کی عدم موجودگی سے بعض اوقات شکری تیزابی دمویت (ketoacidosis) لاحق ہوجاتی ہے جو کوما یا موت کا سبب بن سکتی ہے۔ اب علاج میں غذا اور جسمانی مشق کو بھی شامل کر لیا گیا ہے، تاہم یہ بیماری کی پیش رفت کو اُلٹ نہیں سکتے۔

ذیابیطس کی دوسری قسمترمیم

ذیابیطس کی دوسری قسم انسولین کے خلاف مدافعت یا حسّاسیت اور انسولین کا کم اخراج ہے۔ جسمانی بافتوں کا انسولین کے لیے استجاب (response) میں زیادہ تر خلوی جھلی (cell membrane) میں موجود انسولین حاصلہ (insulin receptor) کارفرما ہوتا ہے۔ بیماری کے اوّلین مراحل میں، انسولین کے لیے استجابیت کم اور خون میں انسولین کی مقدار وافر ہوجاتی ہے۔ اِس صورت حال میں کئی ایسے اقدام اُٹھائے جا سکتے ہیں جس سے انسولین کے لیے استجابیت زیادہ یا لبلبہ کا پیدا شدہ انسولین کی مقدار میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ جیسے جیسے بیماری ترقی کرتی ہے، انسولین کی مقدارdose میں اضافہ ہوتا جاتا ہے اور بالآخر انسولین کو طبّی طور پر جایگزینی (replacement) کی ضرورت پیش آجاتی ہے۔

حملی ذیابیطسترمیم

حملی ذیابیطس (Gestational diabetes) کئی باتوں میں ذیابیطس کی دوسری قسم سے مشابہت رکھتا ہے۔ اِس میں انسولین کی قدرے کم اخراج اور استجابیت (responsiveness) شامل ہیں۔ یہ تمام میں سے تقریباً 2 سے 5 فیصد حملات (pregnancies) میں واقع ہوتا ہے اور بچے کی پیدائش کے بعد بڑھتا یا غائب ہوجاتا ہے۔

حملی ذیابیطس مکمل قابلِ علاج ہے، تاہم حمل کے کُل دورانیے میں محتاط طبّی نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِس کے زیرِ اثر خواتین میں سے 20 تا 50 فیصد خواتین بعد میں ذیابیطس کی دوسری قسم کا شکار ہوجاتی ہیں۔

مزید دیکھیےترمیم

[1]

چونکہ ذیابیطس قسم دوم میں انسولین کی کمی کے ساتھ ساتھ انسولین کی غیر موثریت کا بھی علاج ضروری ہوتا ہے اس لیے کھائی جانے والی بہت سی ادویات دستیاب ہیں جنہیں انسولین کے بغیر اور انسولین کے ساتھ دونوں طرح سے استعمال کیا جاتا ہے

🔥 Top keywords: غزوہ بدرصفحۂ اولخاص:تلاشواشنگٹن، ڈی سیعائشہ بنت ابی بکرانا لله و انا الیه راجعونبدرہسپانوی خانہ جنگیاسماء اصحاب و شہداء بدرقاہرہفتح مکہمحمد بن عبد اللہاعتکافپہلی جنگ عظیم میں سلطنت عثمانیہ کی شمولیتنیو ڈیلعلی ابن ابی طالباسلامقرآنحجحسن ابن علیروزہ (اسلام)موسی ابن عمرانزکاتالجزائرعمرو ابن عاصکوالا لمپورعمر بن خطابجدہترکیب نحوی اور اصولممبئی انڈینزپاکستانمشتریابوبکر صدیقدوسری جنگ عظیم کے اتحادیریاستہائے متحدہ کی ایجادات کی ٹائم لائن (1890–1945)ہیکل سلیمانیقرآنی سورتوں کی فہرستسید احمد خانشب قدراردوروس-یوکرین جنگسورہ مریماردو حروف تہجیمحمد اقبالامہات المؤمنینسجدہ تلاوتبینظیر انکم سپورٹ پروگرامسلیمان (اسلام)سوویت اتحاد کی تحلیلحروف کی اقسام17 رمضانابراہیم (اسلام)کیتھرین اعظمحرفایشیا میں کرنسیوں کی فہرستسعودی عرب کا اتحادغزوہ خندقواقعہ افکرمضانمرزا غالبجملہ کی اقسامصلح حدیبیہاسماء اللہ الحسنیٰیوسف (اسلام)سرخ بچھیاسورہ الحجکاؤنٹیوں کی فہرست بلحاظ امریکی ریاستعیسی ابن مریممسجد اقصٰیرموز اوقافاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتفلسطینآدم (اسلام)واقعہ کربلافاطمہ زہراصلاح الدین ایوبیقتل علی ابن ابی طالباحساس پروگرامخالد بن ولیدابو حنیفہغزلغزوہ خیبرجمع (قواعد)رویت ہلال کمیٹی، پاکستانشاعریتشبیہخاص:حالیہ تبدیلیاںقرارداد پاکستانناولرفع الیدینغزوہ احدقرآن میں انبیاءایوان بالا پاکستانمتضاد الفاظانسانی حقوقختم نبوتجنگ جملخدیجہ بنت خویلدنوح (اسلام)